Gunaho Ki Parda Poshi



اسلام ایک ایسا مذہب ہے جو انسان کی عزت، عزتِ نفس، اور اصلاحِ حال کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ گناہوں کی پردہ پوشی کو دینِ اسلام میں ایک عظیم عمل قرار دیا گیا ہے۔ قرآن و حدیث میں ہمیں یہ تعلیم دی گئی ہے کہ اگر کوئی مسلمان کسی دوسرے مسلمان کی خطا یا گناہ کو دیکھے تو اس کا فرض ہے کہ وہ اسے چھپائے، نہ کہ اسے دوسروں کے سامنے ظاہر کرے یا اس کی بدنامی کرے۔ نبی کریم ﷺ نے ایسے شخص کے لیے خوشخبری دی ہے جو کسی کی دنیا میں پردہ پوشی کرتا ہے کہ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کی پردہ پوشی فرمائے گا۔ یہی عمل ایک مہذب اور اصلاح پسند معاشرے کی بنیاد ہے۔

 

قرآن مجید سے گناہوں کی پردہ پوشی کی تعلیم

“إِنَّ الَّذِينَ يُحِبُّونَ أَن تَشِيعَ الْفَاحِشَةُ فِي الَّذِينَ آمَنُوا لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ ۚ وَاللَّهُ يَعْلَمُ وَأَنتُمْ لَا تَعْلَمُونَ”

(سورہ نور 24:19)
“جو لوگ چاہتے ہیں کہ ایمان والوں میں بے حیائی پھیل جائے، ان کے لیے دنیا و آخرت میں دردناک عذاب ہے۔ اور اللہ جانتا ہے، تم نہیں جانتے۔”

 

Parda poshi | Hadees sharif whatsapp status | urdu hadees status | islamic status - YouTube

 

“يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اجْتَنِبُوا كَثِيرًا مِّنَ الظَّنِّ إِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ إِثْمٌ وَلَا تَجَسَّسُوا وَلَا يَغْتَب بَّعْضُكُم بَعْضًا”

(سورہ الحجرات 49:12)
“اے ایمان والو! بہت زیادہ گمان سے بچو، بے شک بعض گمان گناہ ہوتے ہیں، اور تجسس نہ کرو، اور نہ تم میں سے کوئی کسی کی غیبت کرے۔”

 

احادیثِ مبارکہ گناہوں کی پردہ پوشی پر

مَنْ سَتَرَ مُسْلِمًا سَتَرَهُ اللَّهُ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ

(صحیح مسلم 2590)
“جو شخص کسی مسلمان کی پردہ پوشی کرے گا، اللہ اس کی پردہ پوشی دنیا اور آخرت میں فرمائے گا۔”

Parda Poshi ki Masnoon Dua

 

يَا مَعْشَرَ مَنْ آمَنَ بِلِسَانِهِ وَلَمْ يَدْخُلِ الْإِيمَانُ قَلْبَهُ، لَا تُؤْذُوا الْمُسْلِمِينَ، وَلَا تُعَيِّرُوهُمْ، وَلَا تَتَّبِعُوا عَوْرَاتِهِمْ، فَإِنَّهُ مَنْ يَتَّبِعْ عَوْرَةَ أَخِيهِ الْمُسْلِمِ يَتَّبِعِ اللَّهُ عَوْرَتَهُ، وَمَنْ يَتَّبِعِ اللَّهُ عَوْرَتَهُ يَفْضَحْهُ وَلَوْ فِي جَوْفِ رَحْلِهِ

(سنن ابی داود 4880)
“اے وہ لوگو جو زبان سے ایمان لائے ہو مگر ایمان ابھی دل میں داخل نہیں ہوا! مسلمانوں کو اذیت نہ دو، انہیں عار نہ دلاؤ، اور ان کی پردہ دری نہ کرو۔ جو شخص اپنے بھائی کی پردہ دری کرے گا، اللہ اس کی پردہ دری کرے گا، اور جس کی پردہ دری اللہ کرے گا، اللہ اسے رسوا کر دے گا چاہے وہ اپنے گھر کے اندر ہی کیوں نہ ہو۔”

الْمُسْلِمُ أَخُو الْمُسْلِمِ، لَا يَظْلِمُهُ، وَلَا يُسْلِمُهُ، وَمَنْ كَانَ فِي حَاجَةِ أَخِيهِ كَانَ اللَّهُ فِي حَاجَتِهِ، وَمَنْ فَرَّجَ عَنْ مُسْلِمٍ كُرْبَةً، فَرَّجَ اللَّهُ عَنْهُ كُرْبَةً مِنْ كُرُبَاتِ يَوْمِ الْقِيَامَةِ، وَمَنْ سَتَرَ مُسْلِمًا، سَتَرَهُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ

(صحیح بخاری 2442، صحیح مسلم 2580)
“مسلمان، مسلمان کا بھائی ہے، نہ اس پر ظلم کرتا ہے نہ اسے بے سہارا چھوڑتا ہے، اور جو کسی مسلمان کی حاجت پوری کرتا ہے، اللہ اس کی حاجت پوری فرماتا ہے۔ جو کسی مسلمان کی پریشانی دور کرے گا، اللہ اس کی قیامت کے دن کی پریشانیاں دور فرمائے گا۔ اور جو کسی مسلمان کی پردہ پوشی کرے گا، اللہ قیامت کے دن اس کی پردہ پوشی فرمائے گا۔”

Insan Ki Parda Poshi Karna | Visit www.islamiwazaif.com Isla… | Flickr

 

Islam teaches us to protect the dignity and honor of others by covering their faults and not exposing their sins. The Qur’an strongly discourages spreading shameful news among believers and commands us not to spy or search out others’ faults. The Prophet Muhammad ﷺ emphasized that whoever conceals the fault of a Muslim, Allah will conceal his faults on the Day of Judgment. This noble act of pardah poshi (concealing others’ sins) is a way to maintain harmony in society and encourages repentance rather than humiliation. In short, protecting others’ dignity is not only a moral virtue but also a divine promise of protection and honor in both worlds.

Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *