Bismillāh, uʿīdhuka min kulli shay’in yu’dhīk, wa min sharri kulli nafsin aw ʿaynin ḥāsid, Allāhu yashfīk, bismillāh uʿīdhuk.
بِسْمِ اللَّهِ أُعِيذُكَ مِنْ كُلِّ شَيْءٍ يُؤْذِيكَ، وَمِنْ شَرِّ كُلِّ نَفْسٍ أَوْ عَيْنٍ حَاسِدٍ، اللَّهُ يَشْفِيكَ، بِسْمِ اللَّهِ أُعِيذُكَ
“اللہ کے نام سے، میں تمہیں ہر اُس چیز سے پناہ میں دیتا ہوں جو تمہیں نقصان پہنچا سکتی ہے، اور ہر برے نفس اور حسد کرنے والی نظر کے شر سے۔ اللہ تمہیں شفا دے۔ اللہ کے نام سے، میں تمہیں پناہ میں دیتا ہوں۔”
یہ دعا نبی کریم ﷺ سے ثابت ہے اور یہ آپ ﷺ نے اپنے نواسوں حسن اور حسین رضی اللہ عنہما پر دم کرتے وقت پڑھی تھی۔ اس دعا کو مختلف کتابوں میں ذکر کیا گیا ہے، مثلاً:
حصن المسلم (Fortress of the Muslim) — دعاؤں کی مشہور کتاب
مسند احمد اور ابو داؤد جیسی احادیث کی کتابوں میں بھی اس مفہوم کی دعائیں آئی ہیں۔
جی ہاں، یہ دعا حدیث نبوی ﷺ سے ثابت ہے اور نبی کریم ﷺ نے یہ دعا صحابہ کرامؓ پر دم کرتے وقت پڑھی ہے۔
یہ دعا قرآن مجید میں لفظی طور پر موجود نہیں ہے، مگر اس کے مفہوم کا تذکرہ قرآن میں موجود ہے — جیسے شر سے پناہ، حسد سے حفاظت اور اللہ سے شفا کی دعا۔
:حدیث میں اس دعا کا حوالہ
صحیح مسلم، حدیث نمبر: 2199
:عائشة رضي الله عنها قالت
:كان رسول الله ﷺ إذا اشتكى الإنسان أو كانت به قرحة أو جرح قال النبي ﷺ بأصبعه هكذا (ووضع سفيان سبابته بالأرض ثم رفعها) وقال
بِسْمِ اللَّهِ تُرْبَةُ أَرْضِنَا، بِرِيقَةِ بَعْضِنَا، يُشْفَى بِهِ سَقِيمُنَا، بِإِذْنِ رَبِّنَا
یہ ایک دم کی دعا ہے جو نبی کریم ﷺ بیماری یا زخم کے موقع پر پڑھتے تھے۔
صحیح بخاری اور سنن ابن ماجہ سے ایک اور قریبی دعا:
حدیث:
بِسْمِ اللّٰهِ أَرْقِيكَ، مِنْ كُلِّ شَيْءٍ يُؤْذِيكَ، مِنْ شَرِّ كُلِّ نَفْسٍ أَوْ عَيْنٍ حَاسِدٍ، اللَّهُ يَشْفِيكَ، بِسْمِ اللّٰهِ أَرْقِيكَ
حوالہ:
سنن ابن ماجہ: حدیث 3528
مسند أحمد (Hadith 20198)
صحیح مسلم میں الفاظ تھوڑے مختلف لیکن مفہوم یہی ہے۔
قرآن میں اس دعا کا مفہوم
1. سورۃ الفلق (113):
وَمِن شَرِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ
ترجمہ: “اور حسد کرنے والے کے شر سے، جب وہ حسد کرے۔”
2. سورۃ الاسراء (17:82):
وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْآنِ مَا هُوَ شِفَاءٌ وَرَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِينَ
ترجمہ: “اور ہم قرآن میں وہ چیز نازل کرتے ہیں جو مؤمنوں کے لیے شفا اور رحمت ہے۔”